IslamQurbani

عید الاضحی اور قربانی:قربانی سے متعلق اسلامی احکام

قربانی کا طریقہ اور قربانی کی دعائیں

Read English Article

اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے، جو زندگی کے ہر پہلو سے متعلق واضح ہدایات فراہم کرتا ہے۔ ان میں سے ایک اہم عبادت قربانی ہے جو ہر سال عید الاضحی کے موقع پر ادا کی جاتی ہے۔ اس مضمون میں ہم قربانی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالیں گے جن میں شامل ہیں: قربانی کا طریقہ، قربانی کی دعا، قربانی کس پر واجب ہے، اور قربانی کے جانور۔

قربانی کا طریقہ

قربانی کا طریقہ رسول اللہ ﷺ کی سنت کے مطابق انجام دینا ضروری ہے۔ درج ذیل طریقہ کار کو مدنظر رکھ کر قربانی کی جائے

نیت

سب سے پہلے دل میں قربانی کی نیت کی جاتی ہے کہ یہ قربانی اللہ کی رضا کے لیے دی جا رہی ہے۔

ذبح کرنے کا طریقہ

جانور کو قبلہ رخ لٹایا جائے۔

جانور کو بغیر تکلیف کے نرم ہاتھ سے لٹایا جائے۔

تیز چھری استعمال کی جائے تاکہ جانور کو کم سے کم تکلیف ہو۔

ذبح کرنے والے شخص کو مسلمان، عاقل اور بالغ ہونا چاہیے۔

ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لینا واجب ہے۔

خون مکمل بہنے دیا جائے

 ذبح کے بعد جانور کو مکمل طور پر مرنے دیا جائے، جلد بازی نہ کی جائے۔

قربانی کی دعا

قربانی کے وقت درج ذیل دعائیں پڑھنا پڑھنی چاہئیں:

ذبح کرنے سے پہلے کی دعا

اِنِّیْ وَجَّهْتُ وَجْهِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ حَنِیْفًا وَّ مَاۤ اَنَا مِنَ الْمُشْرِكِیْنَۚ(۷۹)اِنَّ صَلَاتِیْ وَ نُسُكِیْ وَ مَحْیَایَ وَ مَمَاتِیْ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَۙ(۱۶۲) لَاشَرِیْکَ لَہٗ وَبِذٰ لِکَ اُمِرْتُ وَاَنَامِنَ الْمُسْلِمِیْنَ

ذبح کرتے وقت کی دعا

اَللّٰھُمَّ لَکَ وَمِنْکَ بِسْمِ اللہِ اَللہُ اَکْبَر

ذَبح کے بعد کی دعا

اَللّٰھُمَّ تَقَبَّلْ مِنِّیْ کَمَا تَقَبَّلْتَ مِنْ خَلِیْلِکَ اِبْرَاھِیْمَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ وَحَبِیْبِکَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم

قربانی کس پر واجب ہے؟

قربانی کس پر واجب ہے؟ قربانی ہر اس مسلمان پر واجب ہے جو

عاقل (سمجھدار) ہو۔

بالغ ہو۔

مقیم (مسافر نہ ہو) ہو۔

صاحبِ نصاب ہو — یعنی اس کے پاس اتنا مال یا سامان موجود ہو جو صدقۂ فطر کے نصاب کے برابر یا زیادہ ہو (تقریباً 52.5 تولہ چاندی یا اس کی مالیت کے برابر نقدی/سامان)۔

قربانی صرف صاحبِ استطاعت مسلمانوں پر واجب ہے، لیکن عورت و مرد دونوں اس کے مکلف ہو سکتے ہیں بشرطیکہ وہ مذکورہ شرائط پر پورا اتریں۔

قربانی کا نصاب جا ننے کے لئے وزٹ کریں: فتوی

قربانی کے جانور

اسلام میں قربانی کے لیے مخصوص جانور مقرر کیے گئے ہیں:

اونٹ: پانچ سال یا اس سے زائد عمر کا ہونا چاہیے۔

گائے/بیل/بھینس: دو سال یا اس سے زائد عمر کا ہو۔

بکری/دُنبہ/بکرا: ایک سال یا اس سے زائد عمر کا ہو (دُنبہ اگر موٹا تازہ ہو تو چھ ماہ کا بھی جائز ہے)۔

جانور میں درج ذیل عیب نہ ہو

اندھا یا ایک آنکھ سے کانا۔

لنگڑا جو چل نہ سکے۔

اتنا کمزور کہ ہڈیوں کے سوا کچھ نہ ہو۔

بغیر کان یا دُم کے پیدائشی ہو۔

کان، دُم یا دانت کا بڑا حصہ کٹا ہوا ہو۔

قربانی کے جانور کو خوب اچھی طرح کھلایا پلایا جائے اور ان کے ساتھ حسن سلوک کیا جائے، کیونکہ یہ اللہ کی راہ میں پیش کیے جانے والے جانور ہوتے ہیں۔

قربانی ایک عظیم عبادت اور حضرت ابراہیمؑ و حضرت اسماعیل کی قربانی کی یادگار ہے۔ اس کا مقصد صرف جانور کا خون بہانا نہیں بلکہ اللہ کی رضا حاصل کرنا، تقویٰ اختیار کرنا اور اخلاص کے ساتھ اس کی بندگی کا اظہار ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اس عظیم عبادت کو اس کی روح کے مطابق انجام دیں، اور مستحقین تک قربانی کا گوشت ضرور پہنچائیں۔

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button