Islamramadan

روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینا: جائز یا ناجائز؟ اسلامی احکام

روزے کے دوران، مسلمان کھانے پینے سے پرہیز کے ساتھ ساتھ نفسانی خواہشات کو بھی کنٹرول کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں، روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینے کا مسئلہ بعض افراد کے لیے سوال کا باعث بن سکتا ہے۔

اس مضمون میں، ہم اس موضوع پر شرعی نقطہ نظر پیش کریں گے۔

روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینا: شرعی حکم

اسلامی فقہ کے مطابق، روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینا جائز ہے، بشرطیکہ اس سے شہوت میں اضافہ نہ ہو اور نہ ہی جنسی تعلق قائم ہونے کا خدشہ ہو۔ نبی کریم ﷺ اپنی ازواج مطہرات کو روزے کی حالت میں بوسہ دیتے تھے، کیونکہ آپ ﷺ اپنے نفس پر مکمل قابو رکھتے تھے۔ تاہم، اگر کسی کو اپنے اوپر کنٹرول نہ ہو اور شہوت کے بڑھنے یا جنسی تعلق قائم ہونے کا اندیشہ ہو، تو ایسے شخص کے لیے یہ عمل مکروہ ہے۔

احتیاط کی ضرورت

ہر فرد کی قوتِ ارادی اور نفس پر قابو مختلف ہوتا ہے۔ لہٰذا، اگر کسی کو خدشہ ہو کہ بیوی کا بوسہ لینے سے اس کے جذبات بھڑک سکتے ہیں اور روزہ ٹوٹنے کا خطرہ ہے، تو اسے اس عمل سے گریز کرنا چاہیے۔ احتیاط برتنا بہتر ہے تاکہ روزے کی روحانیت اور مقصد برقرار رہے۔

نتیجہ

روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینا اصولی طور پر جائز ہے، بشرطیکہ اس سے شہوت میں اضافہ نہ ہو اور نہ ہی روزہ ٹوٹنے کا خدشہ ہو۔ تاہم، اگر کسی کو اپنے نفس پر مکمل قابو نہ ہو، تو احتیاطاً اس عمل سے پرہیز کرنا مستحب ہے تاکہ روزے کی روحانیت متاثر نہ ہو۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Close

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker