
روزے کے دوران بہت سے افراد مختلف امور کے بارے میں سوالات رکھتے ہیں، جن میں سے ایک یہ ہے کہ کیا تھوک نگلنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟ اس مضمون میں ہم اس مسئلے کا شرعی جائزہ لیں گے اور فتویٰ کی روشنی میں وضاحت پیش کریں گے۔
تھوک نگلنے کا حکم
اسلامی فقہ کے مطابق، اپنے منہ کی تھوک نگلنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ تھوک ایک قدرتی رطوبت ہے جو منہ میں مسلسل پیدا ہوتی ہے، اور اسے نگلنا انسانی فطرت کا حصہ ہے۔ لہٰذا، روزے کی حالت میں تھوک نگلنے سے روزہ برقرار رہتا ہے اور اس پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
بلغم یا ناک کی رطوبت کا نگلنا
اگرچہ تھوک نگلنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، لیکن بلغم یا ناک کی رطوبت کو جان بوجھ کر نگلنا مکروہ ہے۔ تاہم، اس سے بھی روزہ فاسد نہیں ہوتا۔ بہتر یہ ہے کہ ایسی رطوبت کو منہ سے باہر نکال دیا جائے تاکہ روزے کی روحانیت اور پاکیزگی برقرار رہے۔
خارجی اشیاء کا نگلنا
اگر کوئی شخص روزے کی حالت میں منہ میں موجود کوئی خارجی چیز، جیسے کھانے کے ذرات یا گم، نگل لے تو اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ لہٰذا، روزے کے دوران محتاط رہنا چاہیے اور منہ میں غیر ضروری اشیاء رکھنے سے گریز کرنا چاہیے۔
نتیجہ
تھوک نگلنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، کیونکہ یہ ایک قدرتی عمل ہے۔ البتہ، بلغم یا ناک کی رطوبت کو نگلنے سے پرہیز کرنا مستحب ہے، اور خارجی اشیاء نگلنے سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ روزے کے دوران ان امور کا خیال رکھیں تاکہ ان کا روزہ صحیح اور مقبول ہو۔