Islamramadan

سحری کھانا روزے کی نیت: احکام، فضیلت، اور ضروری ہدایات

سحری کھانا روزے کی نیت کے لیے ایک اہم سنت ہے جو روزے دار کو جسمانی اور روحانی فوائد فراہم کرتی ہے۔ سحری کا مقصد نہ صرف روزے کے دوران توانائی حاصل کرنا ہے بلکہ یہ مسلمانوں کے لیے ایک بابرکت عمل بھی ہے جو اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔

سحری کی اہمیت اور فضیلت

سحری کھانا سنت مؤکدہ ہے اور اس میں برکت ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: “ہمارے اور اہل کتاب کے روزوں کے درمیان فرق سحری کھانا ہے”۔ اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ سحری کھانا مسلمانوں کی شناخت اور عبادت کا حصہ ہے۔

سحری اور روزے کی نیت

روزے کی نیت دل سے کرنا ضروری ہے، اور سحری کھانا اس نیت کی تکمیل میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اگرچہ نیت زبان سے ادا کرنا ضروری نہیں، لیکن دل میں روزہ رکھنے کا پختہ ارادہ ہونا چاہیے۔ سحری کھانے سے یہ ارادہ مضبوط ہوتا ہے اور روزے کی تیاری میں آسانی ہوتی ہے۔

سحری کا وقت اور اس کی پابندی

سحری کا وقت فجر کی اذان سے پہلے تک ہوتا ہے۔ اگر کوئی شخص فجر کی اذان کے بعد کھانا کھاتا ہے تو اس کا روزہ معتبر نہیں ہوگا۔ لہٰذا، مسلمانوں کو چاہیے کہ سحری کے وقت کا خاص خیال رکھیں اور فجر کی اذان سے پہلے سحری مکمل کر لیں تاکہ روزہ درست ہو۔

بغیر سحری کے روزہ رکھنا

اگر کوئی شخص بغیر سحری کے روزہ رکھتا ہے تو اس کا روزہ درست ہے، کیونکہ سحری کرنا روزے کی صحت کے لیے شرط نہیں ہے، بلکہ یہ سنت ہے۔ البتہ، سحری چھوڑنے سے روزے کے دوران کمزوری اور تھکاوٹ کا سامنا ہو سکتا ہے، اس لیے سحری کرنا مستحب ہے تاکہ روزے کی مشقت میں کمی آئے۔

رات کا کھانا سحری کی نیت سے کھانا

اگر کوئی شخص رات کا کھانا سحری کی نیت سے کھاتا ہے اور بعد میں سحری کے وقت نہیں کھاتا، تو اس نے سحری کی سنت ادا نہیں کی۔ سحری کا وقت فجر سے پہلے کا ہے، اس لیے اسی وقت میں کھانا مستحب ہے۔ البتہ، اگر کوئی شخص رات کو کھانا کھا کر روزے کی نیت کر لے اور سحری نہ کرے، تو اس کا روزہ درست ہوگا، لیکن سحری کی برکت سے محروم رہے گا۔

نفل روزے کی نیت اور سحری

نفل روزے کی نیت رات سے لے کر ضحوۂ کبریٰ (نصف النہار شرعی) سے پہلے تک کی جا سکتی ہے۔ اگر کوئی شخص رات کو نیت کر کے سو جائے اور سحری نہ کر سکے، تو اس کا نفل روزہ درست ہوگا، بشرطیکہ صبح صادق کے بعد سے ضحوۂ کبریٰ تک روزہ توڑنے والی کوئی چیز نہ پائی گئی ہو۔ سحری کرنا سنت ہے، لیکن نفل روزے کے لیے ضروری نہیں۔

سحری کے وقت کی احتیاط

سحری کرتے وقت وقت کی پابندی بہت اہم ہے۔ اگر کوئی شخص غلطی سے سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد کھانا کھا لے، تو اس کا روزہ باطل ہو جائے گا اور اس پر قضا لازم ہوگی۔ لہٰذا، مسلمانوں کو چاہیے کہ سحری کے وقت کا خاص خیال رکھیں اور فجر کی اذان سے پہلے سحری مکمل کر لیں تاکہ روزہ درست ہو۔

نتیجہ

سحری کھانا روزے کی نیت میں مددگار اور برکت کا باعث ہے۔ یہ سنت مؤکدہ ہے جو روزے دار کو جسمانی اور روحانی فوائد فراہم کرتی ہے۔ سحری کے وقت کی پابندی اور نیت کا اخلاص روزے کی قبولیت کے لیے ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں سحری کی سنت پر عمل کرنے اور روزے کی برکتیں حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Close

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker